Friday, August 26, 2016



CONFERMENT OF PAKISTAN CIVIL AWARDS - 14TH AUGUST, 2016

On the occasion of Independence Day, 14th August, 2016, the President of the Islamic Republic of Pakistan has been pleased to confer the following ‘Pakistan Civil Awards’ on citizen of Pakistan as well as foreign nationals for showing excellence and courage in their respective fields. The investiture ceremony of these awards will take place on Pakistan Day, 23rd March, 2017:-

TAMGHA-I-IMTIAZ has been awarded to my beloved Father Mr. M Hameed Shahid(Islamabad) Literature



Saturday, July 10, 2010

شارجہ میں حلقہ ء ارباب ذوق کی شام افسانہ و غزل










شارجہ میں حلقہ ء ارباب ذوق کی شام افسانہ و غزل

ادبی نشست کا اہتمام ڈاکڑثروت زہرا اور پیر محمد کیلاش نے کیا

ممتاز افسانہ نگار اورنقاد محمد حمید شاہد نےاس ادبی نشست کی صدارت کی

آج کے دورمیں اہل قلم نے سیاست کو اپنے افسانوں کا موضوع بنا لیا
تحریر صبیحہ صبا

طویل عرصے کے بعد شارجہ میں حلقۂ ارباب ذوق نے شام افسانہ و غزل کا اہتمام کیا۔ممتاز نقاداور افسانہ نگار محمد حمید شاہد اسلام آبادسے شارجہ آئے تو ان کے اعزاز میں ایک نشست کا اہتمام کیا گیا۔شاعر ہ تسنیم عابدی نے اپنا ایک افسانہ تنقید کے لئے پیش کیا۔افسانہ آج کے دور کی سامنے کی ایک تصویر تھی کہ کس طرح غربت کی آگ معصوم انسانوں کو دہشت اور وحشت کی طرف دھکیل دیتی ہے۔ تسنیم عابدی کی گر فت اپنے موضوع پر مضبوط تھی حاضرین نے ان کے افسانے کو پسند کیا ان کے بعد افسانہ نگار اشرف شاد نے سیاسی موضوع پر اپنا افسانہ تنقید کے لئے پیش کیا افسانہ بے حد طویل تھا ایسی نشستوں میں طویل افسانہ پیش کرنے کا یہ نقصان ہوتا ہے کہ حاضرین کی توجہ افسانے سے ہٹ جاتی ہے۔اشرف شاد کی کہانی پاکستان کی سیاسست کے بڑے مہروں کے گرد گھومتی ہوئی محسوس ہوئی کچھ لوگوں نے افسانے کو پسند کیا لیکن مجموعی طور پر افسانے کے صحافتی انداز وبیان پر تنقید ہوئی۔محفل میں یہ بتایا گیا کہ صحافی افسانہ نگار پر غالب آگیا۔اشرف شاد اچھے شاعر صحافی اور ادیب ہیں کئی کتابوں کے مصنف ہیں۔آخر میںصاحب شام نے ایک خوبصورت افسانہ پیش کیا۔جسے سب نے پسند کیا۔پیر محمد کیلاش نے پہلے دورکی نظامت کی جو خودبھی اچھے افسانہ نگار ہیں اور کیلاش کے نام سے افسانے لکھتے رہے ہیں دوسرے دورکی نظامت ڈاکٹر ثروت زہرا نے کی ۔جس تر تیب سے شعرا ء بیٹھے تھے باری باری کلام سناتے رہے۔ افسانوں کے دور کا پھیلاؤ زیادہ تھا ۔ غزل کے اختصار نے اپنا کمال دکھایا۔اور تھوڑے وقت میںبہت سی فکر انگیز شاعری سننے کو ملی صدر محفل محمد حمید شاہد اپنے افسانوں سے مطمئن ہیں تنقید ان کا میدان ہے طویل عرصے سے شاعری چھوڑ چکے ہیں اشرف شاد جلدی میں تھے افسانوی دور تک ان کا ساتھ رہا۔سب سے پہلے ڈاکٹر ثروت زہرا نے اشعار سنائے

تمہاری آس کی چادر سے منہ چھپائے ہوئے
پکارتی ہوئی رسوائیوں میں بیٹھی ہوں
نگاہِ دل میں اگی دھوپ کو بجھاتی ہوئی
تمہارے ہجر کی رعنائیوں میں بیٹھی ہوں
ڈاکٹر کرسٹوفر لی نے اردو اور انگریزی میں شاعری سنا کر داد حاصل کی
سلیمان جازب
وہ ترا غم گسار ہو جانا
دل کا باغ و بہار ہو جانا
آنکھوں آنکھوں میں گفتگو ہونا
خامشی کا پکار ہو جانا
حسین سحر
یوں ہم ان کا آستاں دیکھا کئے
جیسے جنت کا سماں دیکھا کئے
سامنے تھا روضۂ شاہ عرب
حاصلَ عمر رواں دیکھا کئے
شاہ زمان کوثر
ہم وہ درویش صفت لوگ ہیں جن سے ملکر
لوگ بے وجہ محبت بھی تو کر سکتے ہیں
سحرتاب رومانی
بات دل کی تھی دل سے ہو جاتی
بیچ میں تم دماغ لے آئے
صغیراحمد جعفری
اس کی
آنکھ میں نم کب ہوگا
جبر کاموسم کم کب ہوگا
جاہ و حشم کو ٹھوکر ماریں
ہم میں اتنا دم کب ہوگا

امن و چین کی سچی آشا

ہاتھ میں وہ پرچم کب ہوگا
ظہیر بدر ادیب ہیں اور کئی کتابوں کے مصنف انھوں نے بھی چند اشعار سنائے
تسنیم عابدی
کچھ چاندنی اداس تھی کچھ دل بھی تھا اداس
کل رات کرب ذا ت بھی حد سے سوا ہوا
اب امن کا پیغام بھلا کون سنائے
اک فاختہ زخمی یہاں رستے میں پڑی ہے
صبیحہ صبا
چاہے جتنا طویل ہو جائے
عارضی ہر پڑاؤ ہوتا ہے
کچھ تو رکھنابھرم ضروری ہے
کہ یہی رکھ رکھاؤ ہوتا ہے

Friday, October 30, 2009

Halqa Arbab e Zauq Islamabad



حلقہ ارباب ذوق اسلام آباد کے ایک اجلاس کا منظر، محمد حمید شاہد کی صدارت میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں انور فطرت نے افسانہ جب کہ بشیر حسین ناظم نے غزل پیش کی۔

Sunday, October 25, 2009

Reliving the past


Reliving the past
Reviewed by Jonaid Iqbal
The world still remembers the horrors of 9/11 and the global impact of this tragedy. It altered the structure of society and effected a change in the psychology and behaviour of human beings.


Literary critic and author of six short story collections, Hameed Shahid has closely observed these changes in people’s attitude over the past eight years and written about it in his latest collection of 50 Urdu short stories, Pachas Afsaney.


Dr Tauseef Tabassum’s long essay, which appears as a preface should convince Hameed Shahid that he already has a place among the important short story writers of Pakistan.
curtsy: T


The author has been labelled as a writer who has largely followed in the footsteps of Manto’s technique. Manto was famous for attracting the attention of the readers and exposing his characters’ psychology.


Shahid’s stories make your heart sink with sentimentalism. Consider the story, Marg Zar, included in the collection.


It records the transformation in the subcontinent’s social behaviour after 9/11, even though the story is ostensibly about a soldier’s attachment to his country, and how his death plunges his family in woe and sorrow. The tears that well up in the eyes of the mother cease abruptly. Iftikhar Arif, former chairman, Pakistan Academy of Letters, has called this story as a portrayal of the after-effects of 9/11 on our social structure.


The story Sworg main Suuar (Pigs found in paradise) is replete with references to peanuts, stray dogs and deaths of goats; all these words having found currency in every day lingo after Sept. 11. Thus there are quite a few things to be said in favour of the lingo and similes the writer has used, ‘We often felt the trick of the use of stylistic language throughout the book.’


The prominent short story writer Mansha Yad says that Hameed Shahid has experimented with diction and technique and in this way given something new to Urdu fiction.


— Jonaid Iqbal



Pachas Afsaney
By Muhammad
Hameed Shahid
Selection by
Dr Tauseef Tabassum
Poorab Academy, Islamabad
Rs550
Curtsy : Books & Authors / Dawn 25.10.2009

Thursday, August 6, 2009

فکشن نگار فاروق خالد کی اسلام آباد آمد

ایک تقریب کے بعد تین فکشن نگار دوست ، محمد عاصم بٹ، محمد حمید شاہد اور فاروق خالد اکادمی ادبیات پاکستان ،اسلام آباد میں

Saturday, July 25, 2009

حلقہ ارباب ذوق

جلیل عالی کی زیر صدارت حلقہ ارباب ذوق کا تنقیدی جلسہ ، الیاس بابر اعوان نے افسانہ اور عابد سیال نے غزل تنقید کے لیے پیش کی

Thursday, July 23, 2009

حلقہ ارباب ذوق


حلقہ ارباب ذوق اسلام آباد کے اجلاس کا ایک منظر

ثروت زہرا کے اعزاز میں

معروف شاعرہ ثروت زہرا کے اعزاز میں مقتدرہ قومی زبان ،اسلام آباد ،میں محبوب ظفر کے زاویہ کی ایک تقریب

Saturday, July 11, 2009

”آکسیجن“


حلقہ اربابِ ذوق اسلام آباد
کے زیرِ اہتمام ممتازافسانہ نگار ،صحافی اوردانشور نجم الحسن رضوی کے افسانوں کے تازہ مجموعہ ”آکسیجن“کی تعارفی تقریب اکادمی ادبیاتِ پاکستان (کانفرنس ہال) , 10جولائی 2009 ,صدارت : جناب پروفیسر فتح محمدملک مہمان ِخصوصی :ڈاکٹررشیدامجدمضامین: منشا یاد، محمد حمید شاہد، فریدہ حفیظ

Tuesday, July 7, 2009

حلقہ ارباب ذوق

حلقہ ارباب ذوق اسلام آباد کے اجلاس کا ایک منظر

Saturday, July 4, 2009

نیلوفر اقبال کی میزبانی میں فکشن فورم اسلام آباد کے اجلاس




نیلوفر اقبال کی میزبانی میں فکشن فورم اسلام آباد کے اجلاس۔ صدارت مسعود مفتی نے کی ۔ شرکا میں فتح محمد ملک،کشور ناہید،منشاےاد،آصف فرخی،محمد حمید شاہد، فریدہ حفیظ،شمیم اکرام الحق، بیگم منشاےاد،امجد طفیل،منظر نقوی، مظہر مسعود اور عاصم بٹ نمایاں ہیں۔ اس نشست میں آصف فرخی نے افسانہ سنایا،شرکا نے اس پر بحث کی جب کہ تقرےب کے بعدفتح محمد ملک اور کشور ناہید کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا۔

حلقہ ارباب ذوق اسلام آباد














حلقہ ارباب ذوق اسلام آباد کے اجلاس کا ایک منظر،
اس اجلاس کی صدارت علی محمد فرشی نے کی ۔ قمر زمان نے پنجابی افسانہ اور حضرت شام نے پنجابی نظم تنقید کے لیے پیش کی

Sunday, June 28, 2009

Indian textbooks include Intazar, Shahid’s stories

Indian textbooks include Intezar, Shahid’s stories

OUR STAFF REPORTER
ISLAMABAD – Ministry of Human Resource Development India has included stories of the eminent Pakistani Writers Intezar Hussain and Hameed Shahid in the textbooks at higher education level.
In the first edition of the “Intakhab Urdu Nasar” (Anthology of Urdu Prose) for the students of Urdu, Intezar Hussain’s story “Badal” and Hameed Shahid’s story “Loth” haven included. Translations of noted writers have also been included in the first edition of the Intakhab whose 24,000 copies have been published so far.
In order to create interest among the students of Urdu Literature Ghalib’s letters, A note of Gandhi on Allama Iqbal’s Poem, Altaf Hussain Hali and Qurratul Ain Haider’s works have been included in the anthology.
Parem Chand, Asmat Chughtai, Kanhiya Lal Kapoor, Sirsyed Ahmed Khan, Deputy Nazir Ahmed, Maulana Abdul Kalam Azad, Shibli Nomani, Lhawaja Hassan Nizami, Krishan Chandar, Rajindar Singh Bedi, Intezar Hussain and Muhammad Hamid Shahid have also been included in the list of eminent Urdu writings/ short stories.
The Delhi- based publications terms Intezar Hussain an acclaimed Urdu short story writer of our times. About Hameed Shahid the anthology says he is a popular modern short story writer, one hailing from the younger lot Urdu short story writers.
Hameed Shahid has used language skillfully to bring home his point of view in his short stories, the publication further says. According to the anthology, Hameed Shahid’s short stories successfully depict modern life and its complexities.
The Nation / City Page /Islamabad/Sunday, June 28, 2009




Saturday, June 27, 2009

Janj June 13 2009

click to read


افسانہ منزل

افسانہ منزل
مقصود الہی شیخ، آصف فرخی،محمد حمید شاہد اور منشایاد(میزبان) افسانہ منزل ،اسلام آباد میں

حلقہ ارباب ذوق, اسلام آباد26.06.2009

حلقہ ارباب ذوق اسلام آباد کے 26 جون 2009 کا ایک منظر ۔ اس اجلاس کی صدارت محمد حمید شاہد نے کی جب کہ تصویر میں منشایاد،سرور کامران ،منظر نقوی اور دوسرے ادیب بھی نمایاں ہیں

Saturday, June 20, 2009

میرے دن گزر رہے ہیں، آصف فرخی

میرے دن گزر رہے ہیں، آصف فرخی کے افسانوں کا تازہ مجموعہ ہے۔ اس کتاب کا تجزیاتی مطالعہ حلقہ ارباب ذوق ،اسلام آباد کے اےک خصوصی اجلاس میں ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت مسعود مفتی نے کی، کشور ناہید ،افتخار عارف،منشایاد، محمد حمید شاہداور امجد طفیل نے افسانوں کاتجزیہ کیا ۔ جب کہ آصف فرخی نے اپنا افسانہ ”ویلنٹائن “ پیش کیا



In the critical analysis session of fiction book “Mere Din Guzar Rahe Hain” of Dr Asif Farrukhi, eminent fiction writers Mansha Yaad, M.Hameed Shahid & Amjad Tufail are presenting their critical essays while Masood Mufti is presiding over the session of Halqa Arbab e Zauq Islamabad. Iftkhar Aarif and Kishwer Naheed; the Chief Guest and other writers are also available on the juncture.