Thursday, May 28, 2009

عاصم بٹ


افسانہ نگار عاصم بٹ کے افسانوں کے مجموعہ کی تقریب اکادمی ابیات پاکستان کے رائیٹرز ہاوس میں حلقہ ارباب ذوق کے زیر اہتمام منعقد ہوئی ۔ صدارت منشاےاد نے کی جب کہ محمد حمید شاہد، ڈاکٹر درویش ،ڈاکٹر نوازش علی ، منظر نقوی اور دےگر احباب نے گفتگو میں حصہ لیا ۔ اس موقع کا ایک منظر

تھوتھن بھنورا


محمد حمیدشاہد حلقہ ارباب ذوق ۔اسلام آباد کے اجلاس منعقدہ رائیٹرز ہاﺅس ،اکادمی ادبیات اسلام آباد میں اپنا افسانہ”تھوتھن بھنورا “ پیش کر رہے ہیں ۔ اس اجلاس کی صدارت حسن عباس رضا نے کی ۔

Wednesday, May 27, 2009

درکنار


معروف شاعر آصف ثاقب کی کتاب”درکنار“ کی تقریب ایبٹ آباد میں منعقد ہوئی ۔ اس موقع پر محمد حمید شاہد حاضرین سے مخاظب ہیں

Monday, May 25, 2009

عالمی اردو کانفرنس


عالمی اردو کانفرنس کے موقع پر گوپی چند نارنگ، منشایاد اور محمد حمید شاہد

مندر والی گلی

ڈاکٹر انور زاہدی کے افسانوں کے تیسرے مجموعہ مندر والی گلی کی تقریب کے بعد، ڈاکٹر نوازش علی، محمد منشایاد، محمد حمید شاہد،صاحب کتاب، فتح محمد ملک، فہمیدہ ریاض،منظر نقوی،ڈاکٹر سرور کامران اور خالد فتح محمد ، یہ تقریب حلقہ ارباب ذوق اسلام آباد کے زیر اہتمام منعقد ہوئی ۔

حلقہ ارباب ذوق

محمد حمید شاہد کی صدارت میں حلقہ ارباب ذوق ، اسلام آباد کا جلسہ ، منشاےاد، قائم نقوی، اشفاق سلیم مرزا اور منظر نقوی نمایاں ہیں ۔ یہ اجلاس اکادمی ادبیات پاکستان کے رائیٹرز ہاوس میں ۲۲ مئی ۲۰۰۹ کو منعقد ہوا

مخزن ۔۸ کی تقریب


مخزن ۔۸ کی تقریب منعقدہ پریس کلب اسلام آباد میں محمد حمید شاہد، منشایاد،مقصود الہی شیخ،افتخار عارف،غضنفر ہاشمی، فتح محمد ملک اور دےگر شرکاء

Sunday, May 17, 2009

معروف ترقی پسند ادیب پروفیسر قمر رئیس

معروف ترقی پسند ادیب پروفیسر قمر رئیس مختصر علالت کے بعد 29اپریل 2009کو دہلی میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 77سال تھی۔قمر رئیس جولائی 1932ءمیں شاہجہان پور میں پیدا ہوئے۔انہوں نے لکھنو یونیورسٹی سے ایم اے اور ایل ایل بی کیا اور پھر مسلم یونیورسٹی سے 1959ءمیں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔اسی سال وہ دہلی یونیورسٹی میں شعبہ اردو میں لیکچرر ،پروفیسر اور صدر شعبہ بنے۔انہوں نے دہلی یونیورسٹی میں وزیٹنگ پروفیسر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔وہ ترقی پسند ادیبوں میں ایک نمایاں مقام رکھتے تھے اور کم و بیش دودرجن کتابوں کے مصنف بھی تھے۔ ان کا بنیادی کام پریم چند پر تھا۔وہ گذشتہ تین سال سے دہلی اردو اکیڈمی کے وائس چئیرمین تھے۔پروفیسر قمر رئیس تاشقند میں پانچ سال تک انڈین کلچرل سینٹر کے ڈائرکٹر رہے۔ انہوں نے 18سال تک انجمن ترقی پسند مصنفین کے جنرل سکریٹری کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ قمر رئیس ترقی پسندی کے سنہرے دور کی یادگار تھے ۔وہ ترقی پسندی سے وابستگی کے باوجود انتہا پسندی سے ہمیشہ دور رہے اور ترقی پسند افسانوی کے اولین مجموعے ’انگارے‘ پر اعتراض کے ذریعے انہوں نے اس کا عملی مظاہرہ کیا تھا،جس میں بعض اسلامی روایات پر تنقید ان کے نزدیک قابلِ تائید نہیں تھی۔

Saturday, May 16, 2009

انجمن ترقی پسند مصنفین







انجمن ترقی پسند مصنفین
کی جانب سے چوپال ، ناصر باغ لاہور میں
ایک شام
افسانہ نگار، ناول نگار اور نقاد محمد حمید شاہد کے نام