Friday, February 13, 2009

ممتاز مفتی

ہم آج تک اپنی پر اسرار” میں“ کو نہیں سمجھ پائے تو دوسروں کو کیا سمجھیں گے۔ کہانی اس پر اسرار ”میں“ کی جھلکیاں پیش کرتی ہے ۔ اس لحاظ سے کہانی ایک عظیم تخلیق ہے ۔ ہر کہانی کار انسانی” میں “ کی ”پرزم“ کے رنگوں کی جھلکیاں دکھانے کی کوشش کرتا ہے ‘ دقت یہ ہے کہ بات کا صرف کہہ دینا کافی نہیں ہوتا ۔ ضروری ہے کہ بات پہنچ بھی جائے۔ محمدحمید شاہد کے بات کہنے کا انداز ایسا ہے کہ وہ پہنچ جاتی ہے ۔ اس کے بیان میں سادگی اور خلوص ہے‘ خیالات میں ندرت ہے۔ اس کا نقطہ نظر مثبت ہے اور اس کی سچائیوں میں رنگ ہے ‘رس ہے ۔